October 8, 2015

....خدا نے آج تک

آج پھر ٨اکتوبر آن پہنچا . ١٠ سال پہلے ٹھیک آج کےہی دن آزاد کشمیر میں ایک ہولناک زلزلے نے بڑے پیمانے پر تباہی مچا دی تھی .ذہن کے دریچوں کو وا ا کیا تو اس دن کے حوالے سے بہت سی یادیں   آن پہنچیں.زمانہ طالب علمی کے اس دن ہمارا سکول کے گراؤنڈ میں کیمسٹری کا ٹیسٹ ہو رہا تھا .ٹاپک تھا الفا ،بِیٹا اور گیما  ریز  والا .ابھی ہم نے تھوڑا سا ہی لکھا تھا کے یکدم زمین کانپنے لگی .پہلے تو کچھ سمجھ نہ آئی کے کیا ہو رہا ہے پھر   استاد محترم نے بلند آواز میں بتایا کہ زلزلہ آیا ہے سب بچے نیچے بیٹھ جائیں اور کلمۂطیبہ کا ورد کریں .زمین جب تک کانپتی  رہی خوف کی پرچھائیا ں ہم پر طاری رہیں .بعد ازاں سکول میں چھٹی کر دی گئی .اگلے دن اسمبلی میں ہمارے پرنسپل  (جو کہ جماعت اسلامی کے بھی رکن تھے )نے اعلان کیا کے تمام بچے زلزلہ متاثرین کے لئے امداد اکٹھی کریں گے .سب سے پہلے ہر کلاس کے بچوں نے گھر سے لا کر پیسے ،کپڑے ،اور دیگر اشیاء جمع کروائیں . شہر کے مرکزی چوک میں الخدمت کا کیمپ لگا ہوا تھا .اس کے بعد مختلف ٹولیوں کی شکل میں تمام طالب علم گھر گھر جا کر امداد جمع کرنے لگے .ہمارے پاس ایک سائیکل تھی جو کپڑے ،آٹے کی بوریاں اور کمبل وغیرہ ڈھونے کے کام آئی.لوگوں کا جذبہ قابل دید تھا .لوگ سائیکلوں پہ ،رکشوں پہ گاڑیوں پہ  الغرض ہر طریقے سے سامان پہنچا رہے تھے .مجھے آج بھی یاد ہے حب ہم چند دوستوں نے ایک گھر کا دروازہ کھٹکھٹایا  تو ہمارے کچھ کہنے سے پہلے ہی خاتون ِخانہ بھاگی بھاگی اندر گئیں اور کمبل ،آٹا ،کپڑے اور پیسے وغیرہ لے آئیں اور کہنے لگیں کہ بیٹا ابھی تو یہی ہے  باقی پھر آ کے لے جانا .قصہ مختصر لوگوں نے دل کھول کر عطیات دیے.
آج جب اس دن کو سوچتا ہوں تو اپنے آپ سے پوچھتا ہوں کے آخر کیا وجہ ہے کہ ایک ایسی قوم جس کے ایک فیصد لوگ ٹیکس دیتے ہیں  عطیات دینے میں پوری دنیا میں سب سے آگے ہے ؟زلزلہ ہویا سیلاب ہر موقعے پر پاکستانی قوم نے اپنے ہموطنوں کو بے یار و مددگار نہیں چھوڑا.مایوس کیا ہے فقط اس ملک کے حکمرانوں نے !کہ جنہوں نے سیلاب زدگان کی امداد کے لئے آنے والا ترکی کی خاتون اول کا ہار تک ہڑپ کرنے کی کوشش کی .پھر خیال آتا ہے کہ
 "خدا نے آج تک اس قوم کی حالت  نہیں بدلی                                                                                                                                                                     نہ ہو جس کو خیال آپ اپنی حالت کے بدلنے کا ....
شاید اس قوم کو اپنی حالت بدلنے کا خیال کبھی آ ہی جائے  

1 comment: