میرے سامنے بیٹھا شخص
چہرے مہرے سے نہایت سلجھا ہوا لگتا تھا .وہ ایک این جی او کا نمائندہ تھااورکسی ڈونیشن کے چکر میں آیا تھا . میں
نے اس کے لئے چاۓ منگوائی اوراپنےباس کوکال ملائی.
سر .....مسٹر کمال
صاحب آئے ہیں این جی او
سے ....
دوسری طرف چند لمحے خاموشی رہی اور پھر آواز ابھری ....ابھی تو میں کچھ بِزی ہوں آدھے گھنٹے تک بھیج دینا ...
او کے سر .....
فون رکھتے ہی میں ان صاحب کی طرف متوجہ ہوا جو اخبار پڑھ رہے تھے .سرآپ کچھ دیرویٹ کریں باس ابھی مصروف ہیں .تھوڑی دیر
تک آپ کو بلاتے ہیں .
نو پرابلم.........وہ کندھے اچکاتے ہوئے بولے...
اتنے میں چاۓ بھی آ گئی ...وہ چاۓ پینے لگے ..
میں بھی اپنے کام میں مصروف ہو گیا ...